جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں منگل کو اس وقت بھاری ہنگامہ ہو گیا جب بائیں بازو کے طالب علموں کے گروپ نے پارلیمنٹ حملے کے مجرم افضل گرو اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے كےایل ایف) کے مقبول بھٹ کی یاد میں ایک پروگرام منعقد کیا. اس تقریب کے بعد یہاں حالات اتنے بگڑ گئے کہ انتظامیہ کو پولیس بلانے کی نوبت آ گئی. تنازعہ کی وجہ یہ رہی کہ اس پروگرام کو افضل گورو کو شہید کا درجہ دیا گیا جس کی اے بی وی پی کے طالب علموں نے بھاری مخالفت کی.
بتایا جا رہا ہے کہ اس پروگرام کو پہلے اجازت کے لیے مل گئی تھی لیکن اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) اس کے خلاف یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کے پاس چلی گئی. اے بی وی پی کی شکایت کے بعد جے این
یو انتظامیہ نے دی گئی اجازت واپس لے لی. یہ پروگرام سابرمتی ہوسٹل کے سامنے شام 5 بجے منعقد ہونا تھا. کشیدگی اس وقت شروع ہویی جب پروگرام کی پہلے سے دی گئی اجازت منسوخ کر دی گیی لیکن اس کے باوجود پروگرام ہوا جس کی مخالفت اے بی وی پی کے کارکنوں نے کیا.
غور ہو کہ افضل گرو کو 9 فروری 2013 کو پھانسی دی گئی تھی. وہیں مقبول بھٹ کو 11 فروری 1984 کو پھانسی دی گئی تھی. پروگرام ہونے سے ناراض اے بی وی پی نے بدھ کو جے این یو کیمپس میں بندھ کا اعلان کیا ہے. وائس چانسلر ایم جگدیش کمار نے اس مسئلے پر کہا ہے کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ہونے کے ناطے، یہ میری ذمہ داری ہے کہ کیمپس میں امن و امان رہے. ایک پولیس افسر کے مطابق کہ کیمپس میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں پیش آیا لیکن پولیس نے احتیاط برتتے ہوئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے ہیں.